نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبی کی عظمت و شان

حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ کی کنیت ابو محمد ہیں اور حضور کے لقب نواسے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم ہے ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے باغ کے پھول ہیں حدیث شریف کے مطابق آخری خلیفہ راشد تھے ابن سعد نے اپنی سند کے ساتھ یہ بات نقل کی ہے کہ عمران بن سلیمان بیان کرتے ہیں کہ حضرت حسن اور حسین دونوں نام جنتیوں کے ہیں اہل عرب نے زمانے جائے کسی کا نام نہیں رکھا تھا

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اللہ تعالی عنہ کے بڑے بھائی حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ 15 رمضان المبارک پاک سن 3 ہجری کو پیدا ہوئے حضرت امام حسن نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی وسلم سے بہت سی احادیث روایت کی ہے امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ سے احادیث روایت کرنے والوں میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ اور تابعین کے طبقے سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد شامل ہیں

جن میں امام حسن کے دودھ کے صاحب زادے اس کے علاوہ اب وہ واری ربیع ابن سنان اور بہت سے لوگ ہیں حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ کی ظاہری شکل و صورت کے اعتبار سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بہت زیادہ مشابہت رکھنے والے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا نام رکھا تھا اور آپ کی پیدائش کے ساتویں دن آپ کا عقیقہ کیا تھا تھا

آپ کے سر کے بال منڈوا کر ان بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنے کا حکم دیا تھا اور امام حسن ان پانچ افراد میں سے ہیں جنہیں نبی اے اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نے اپنی چادر مبارک میں چھپایا تھا اپنے بیٹوں کے یہ نام رکھے یعنی نواسوں کے امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے وہ بیان کرتے ہیں

کہ حضرت امام حسن سے زیادہ کوئی بھی شخص حضور پاک صلی سے مشابہت نہیں رکھتا تھا امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت برا کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ حضرت حسن حسن کے گندے مبارک پے سوار تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں

تو بھی اس سے محبت کرنا امام بخاری نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے وہ بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ارشاد سنا اس وقت حضرت عمر امام حسن رضی اللہ تعالیٰ انہوں نے حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت مبارک میں ہوتے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک نظر ان کی طرف دیکھا اور ایک نظر لوگوں کی طرف دیکھا اور فرمایا بے شک یہ بیٹا سردار میرا بیٹا سردار ہے اور عنقریب اللہ تعالی اس کی وجہ سے مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں صلح کرائے گ

ا امام امام بخاری رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عبداللہ بن عمر کے حوالے سے یہ روایت کی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ دونوں میرے پھول ہیں ان کی مراد امام حسن اور امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ تھے امام ترمذی نے نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا

حسن اور حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ آپ کو اپنے اہل بیت میں سے سب سے زیادہ کون محبوب ہے تو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا حسن اور حسین امام حاکم نے حضرت عبد اللہ بن عباس کے کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے

کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے آپ نے امام حسن کو اپنے کندھوں پر اٹھایا ہوا تھا راستے میں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی تو اس نے امام حسن کو مخاطب کرکے کہا صاحبزادے تمہاری سواری کتنی عمدہ ہے نبی تو نبی اکرم صلی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوار بھی کتنا عمدہ ہے ابن سعد نے حضرت عبداللہ بن زبیر کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے

وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ میں سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والے فرد اور سب سے زیادہ محبوب فرد امام حسن رضی اللہ ہو تعالئ عنہ ہیں میں نے انہیں ایک مرتبہ دیکھا یعنی جب وہ بچے تھے وہ آئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت سجدے کی حالت میں تھے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر سوار ہو گئے

تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نیچے نہیں اتارا یہاں تک کے وہ خود ہی نیچے اتر گئے میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا لکھا کہ آپ لوگوں کی حالت میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت امام حسن کے لیے اپنی دونوں ٹانگیں خدا کر دیں تا کہ ہو درمیان میں سے دوسری طرف نکل جائے حضرت ابن سعد نے حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن من رضی اللہ تعالی عنہ کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے

کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسن کے سامنے ان کے بچپن میں اپنی زبان باہر نکالا کرتے تھے تو حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم کی زبان کی سرخی کو دیکھ کر خوش ہوا کرتے تھے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں حضرت امام حسن رضی عنہ اللہ تعالی عنہ کے نقشے قدم پر چلنے کی توفیق فرمائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *