. ناظرین کرام جب دیریلش ارطغرل اردو ڈبنگ کے ساتھ پی ٹی وی پر نشر ہوا تب انڈیا اور پاکستان کے لوگوں کی بڑی تعداد اسی انتظار میں تھی کہ دیریلش ارطغرل کے بعد کورلوش عثمان بھی اردو ڈبنگ میں ریلیز کیا جائے. تاکہ بھارت, پاکستان, نیپال, سری لنکا اور افغانستان جیسے ممالک جہاں اردو لکھی تو نہیں جاتی مگر بولی اور سمجھی جاتی ہے تو وہاں بھی کورولش عثمان کو ناظرین انجوائے کر سکیں.
اب ان کی خواہش پوری ہونے والی ہے. مگر کیسے? تو یہ آپ لوگوں میں آگے چل کر بتاؤں گا مگر یہاں میں یہ کہنا چاہوں گا کہ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پی ٹی وی نے.دیریلش ارطغرل ریلیز کر کے نہ صرف ناظرین کی محبتیں سمیٹی بلکہ پی ٹی وی نے ایک اندازے کے مطابق اس ڈبنگ سے بیالیس کروڑ روپیہ بھی کمایا ہے.
پی ٹی وی نے جب دیریلش ارطغرل کی ڈبنگ شروع کی تو ٹی آر ٹی سے اس کا ایک معاہدہ ہوا. جس کے مطابق ارننگ کا ساٹھ فیصد حصہ ٹی آر ٹی لے گا. جبکہ چالیس فیصد پی ٹی وی کے حصے میں آئے گا. اب آپ لوگ اندازہ لگا لیں کہ اصل آمدنی ایک ارب تک پہنچتی ہے. جس سے دونوں چینلز کو فائدہ ہوا ہے. اور اس سب کے ساتھ ساتھ یوٹیوب پر کم وقت میں تیزی سے سبسکرائبرز لینے کا ریکارڈ بھی قائم کی
تو اس صورت حال کو دیکھ کر پاکستان کے ایک اور چینل جیو نے کرولوش عثمان کو اردو ڈبنگ میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے. کورولش عثمان کا کون سا سیزن اردو میں ریلیز ہوگا? اور یہ کب ہوگا یہ یہاں میں آگے آپ لوگ جانیں گے لیکن یہاں میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ سب سے پہلے تو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ جنہوں نے پاکستانی قوم کو ڈرامہ سیریز دیریلش ارطغرل دیکھنے کی طرف مائل کیا. اور ناظرین کرام دوسری بات میں آپ لوگوں سے یہ کرنا چاہوں گیا اور یہی بات کرنے کے لیے میں نے یہ پوسٹ بنائی ہے
کہ میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ کورولش عثمان کی اس ڈبنگ سیریز کو آپ لوگ ضرور کامیاب بنائیے گا. کیونکہ آپ لوگ بھی سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ چینل ریٹنگ کے پیچھے بھاگتے ہیں. اور ہم نے ایسے تاریخی ڈرامہ سیریز جن سے ہماری نئی نسل کو اپنے ہیروز کا پتہ چلے انہیں کامیاب کروانا ہے. تو اگر یہ ڈبنگ کی کوشش کامیاب ہو جاتی ہے تو جس طرح جیو نے پی ٹی وی کی دیکھا دیکھی اس فیلڈ میں قدم رکھا ہے چاہے اس کی وجہ پیسہ ہی ہو. کیونکہ جیسا کہ میں ابھی آپ لوگوں کو بتا چکی ہوں کہ پی ٹی وی نے اس ڈبنگ سے بیالیس کروڑ روپیہ کمایا ہے
تو جیو کے دیکھا دیکھی دوسرے چینلز بھی عاشقی معشوقی, طلاقوں حلالے جیسے ٹاپکس چھوڑ کر اگر اسلامی تاریخی موضوعات پر ڈرامے بنانے لگ جائیں یا پھر کم از کم ترکی کے ہی تاریخی ڈراموں کو ڈب کر دیں تو یہ ہماری بحیثیت قوم بہت بڑی کامیابی ہوگی. آپ لوگوں کو یاد ہوگا کہ ہم ستارے نے دیریلش ارطغرل کی اس وقت اردو ڈبنگ کی تھی جب پاکستان کی پچانوے فیصد عوام کو اس ڈرامے کا پتہ تک نہ تھا. مگر ہماری طرف سے اچھا رسپانس نہ ملنے کی وجہ سے اس پرائیویٹ چینل نے دوسرے سیزن کی ڈبنگ کی ضرورت ہی نہ محسوس کی.
لیکن بار ایسا نہیں ہونا چاہیے. آپ ترکی میں بھی اس کی مثال دیکھ لیں کہ ارطغرل پہلی پروڈکشن تھی جو کہ سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی کی ملکیت ہے. اور اس کی دنیا بھر میں کامیابی سے متاثر ہو کر اے ٹی وی جو کہ ترکی کا پرائیویٹ چینل ہے. اس نے محمد بوزداگ سے کرولش عثمان کی پروڈکشن کے حقوق حاصل کر لیے. حالانکہ آپ لوگ بے شک موازنہ کر لیں کہ دیریلش ارطغرل کی شوٹنگ میں استعمال ہونے والے ٹی آر ٹی کے کیمرے اے ٹی وی کے کیمروں سے بہتر ہیں. یہ آپ کو دونوں ڈرامون کے پرنٹ دیکھ کر معلوم ہو جائے گا.
مگر خوشی کی بات یہ ہے کہ ترکی جیسے سیکولر ماحول میں بھی ایک پرائیویٹ چینل ایسا ڈرامہ ریلیز کرے جس میں جہاد, اسلام, احادیث مبارکہ اور قرآن مجید کی آیات کے تذکرے ہوں تو یہ بہت بڑی بات ہے. اور اس سے بھی بڑی بات یہ ہے کہ ایک پرائیویٹ چینل نے ایسا رسک لینے کا فیصلہ کیا اور کامیاب رہا. اس لیے اگر جیو نے یہ قدم اٹھایا ہے تو ہمیں جیو کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ دوسرے چینلز بھی اس طرف توجہ دیں کیونکہ آپ لوگوں کو بھی یاد ہوگا کہ جیو نے اس سے پہلے میرا سلطان نامی ٹرکش ڈرامہ سیریز اردو ڈبنگ میں ریلیز کیا تھا
جس نے ہمارے ذہنوں میں سلطنت عثمانیہ کا امیج خراب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی. اور ایک بار تو یہ نوبت آگئی تھی کہ پیپلز پارٹی کے دور میں جب یوسف رضا گیلانی وزیراعظم تھے تو طیب اردوان نے پاکستان کا دورہ کیا. تو تب ایک صحافی نے ان سے چھبتا ہوا یہ سوال کیا کہ کیا ترکی ایسا ہے جیسا کہ میرا سلطان ڈرامہ سیریز میں دکھایا گیا ہے.
اس صحافی نے طیب اردگان کے اسلامی امیج پر طنز کرنے کی کوشش کی تھی. مگر طیب اردگان نے یہ جواب دیا کہ نہیں ترکی ایسا نہیں ہے. تو اس صحافی نے کہا کہ پھر ترکی کیسا ہے? تب طیب اردگان نے کہا کہ اس کا جواب میں آپ کو کچھ عرصے بعد دوں گا. اور طیب اردگان اس بات کو بھولے نہیں اور ترکی جا کر محمد بزداگ کے ذمے اصل ترکی دکھانے کی ذمہ داری لگائی جو کہ محمد بزداگ نے ارطغرل کی صورت میں نبھائی. اور پھر دنیا بھر نے جان لیا کہ اصل ترکی کیسا ہے? تو ناظرین کر اگر جیو اپنی اردو ڈبنگ میں پی ٹی وی والے تین غلطیاں نہ کرے
تو تب ڈبنگ کا صحیح حق ادا ہوگا. ان میں پہلے نمبر پر یہ ہے کہ جیو ڈبنگ کے لیے صحیح آوازوں کا انتخاب کرے. ناظرین کرام بھاری آواز ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آواز ہر کردار پر اچھی لگے. پی ٹی وی کے ڈبنگ میں نویان اور عبدالرحمن غازی کے کرداروں کی ڈبنگ والی آواز ان دونوں پر بالکل فٹ نہیں بیٹھتی. یقینا جیو اس بات کا ضرور نوٹس لے گا کیونکہ میرا سلطان ڈرامہ سیریز میں جیو کی طرف سے آوازوں کا انتخاب بہترین تھا. نمبر دو کہ کروڑوں سے عثمان کی ڈبنگ کے دوران ترجمہ میں ڈنڈی نہ ماری جائے.
اور جہاد صلیبی اور شہید جیسے الفاظ جیسے پی ٹی وی نے اپنے ترجمہ سے نکالے تو یہاں یہ کام نہ کیا جائے. اور تیسرا یہ کہ ایسے سینز جن میں صلیبیوں کے ساتھ فائٹنگ دکھائی جا رہی ہے تو ایسے سینز کٹ نہ کیے جائیں. اور ویسے جیو کی بہادری کو داد دینی چاہیے کہ وہ کرولش عثمان کی ڈبنگ کے لیے تیار ہو گیا ہے. کیونکہ کرولش عثمان تو ہے ہی ترکوں کی بازنتینیوں اور صلیبیوں کے خلاف جدوجہد سے بھرپور ڈرامہ. اور ناظرین کروڑوں شمار کی اردو ڈبنگ اگر ریلیز ہوگئی تو اس سے اینگلن التان کے بعد براک یعنی عثمان کی شہرت بھی پاکستان اور بھارت میں آسمان کی بلندیوں کو پہنچے گی. کیونکہ ان دونوں ممالک میں ایکشن ہیروز ہمیشہ پبلک کی ڈیمانڈ رہے ہیں
اور براک ساؤتھ انڈین فلموں کے ہیروز کی طرح ایک مکمل ایکشن ہیرو ہے جس کا سٹائل یقینا دونوں ممالک کے ناظرین کو پسند آئے گا. کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ کرولش عثمان کے پہلے سیزن کی بجائے دوسرے سیزن کی ڈبنگ کی جائے تاکہ وہ اردو سب ٹائیٹل کے ساتھ. دیکھنے والے ناظرین ڈبنگ کے ساتھ اس ڈرامے سے لطف اندوز ہو سکیں. مگر بہتر یہی ہے کہ ایک ترتیب سے چلا جائے.
اور پہلے سیزن ون ڈب ہو اور پھر سیزن ٹو. اس بارے میں آپ لوگوں کی کیا رائے ہے مجھے کمنٹس سیکشن میں ضرور بتائیے گا. اب بات کرتے ہیں کہ جیو کورل شسمان کے پہلے سیزن کی اردو ڈبنگ کب دکھائے گا? تو ناظرین کرام جیو رمضان المبارک میں کرلو لش آسمان کا پہلا سیزن اردو ڈبنگ میں آن ایئر کرے گا.. جیو سے اردو ڈبنگ کے اس فیصلے کے بارے میں آپ لوگوں کی کیا رائے ہے مجھے کمنٹس سیکشن میں ضرور بتائیے گا.